کبھی جو ہم نہیں ہوں گے ،
کہو کس کو بتاؤ گے ،
وہ اپنی الجھنیں ساری ،
وہ بیچینی میں ڈوبے پل ،
وہ آنکھوں میں چھپے آنسو ،
کسی پھر تم دکھاؤ گے ،
کبھی جو ہم نہیں ہوں گے ،
بہت بیچین ہو گے تم ،
بہت تنہا رہ جاؤ گے ،
ابھی بھی تم نہیں سمجھے ،
ہماری ان کہی باتیں ،
مگر جب یاد آئیں گے ،
بہت تم کو رلائیں گے ،
بہت چاہو گے پھر بھی تم ،
ہمیں نا ڈھونڈ پاؤ گے ،
کبھی جو ہم نہیں ہوں گے
No comments:
Post a Comment