Wednesday, 10 September 2014

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے ، کہو کس کو بتاؤ گے ، وہ اپنی الجھنیں ساری ، وہ بیچینی میں ڈوبے پل ، وہ آنکھوں میں چھپے آنسو ، کسی پھر تم دکھاؤ گے ، کبھی جو ہم نہیں ہوں گے ، بہت بیچین ہو گے تم ، بہت تنہا رہ جاؤ گے ، ابھی بھی تم نہیں سمجھے ، ہماری ان کہی باتیں ، مگر جب یاد آئیں گے ، بہت تم کو رلائیں گے ، بہت چاہو گے پھر بھی تم ، ہمیں نا ڈھونڈ پاؤ گے ، کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

No comments:

Post a Comment