Saturday, 10 May 2014
مسافر
یہ کس مسافر کے منتظر ہیں کہ میری بستی کے لوگ سارے
ہتھیلیوں پر چراغ لے کر روِش روِش پر کھڑے ہوئے ہیں
شجر بھی شاید پکار اٹھیں، حجر بھی شاید زبان کھولیں
مگر ہم اہلِ صفا کے ہونٹوں پہ جیسے تالے پڑے ہوئے ہیں
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment